ولی خان یونیورسٹی سکینڈل کی تحقیقات کا حکم

پشاور (وائس اف خیبر) رپورٹ اظہر علی شاہ:۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اعلیٰ تعلیم خلیق الرحمان نے عبدالولی خان یونی ورسٹی مردان کے سابق وائس چانسلر سے متعلق شائع ہونے والی ایک خبر کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔خبر میں مبینہ طور پر یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خورشید خان کی جانب سے مالی بے قاعدگیوں کا الزام سامنے آیا تھا۔خبر کے مطابق سابق وائس چانسلر نے ایچ ای سی کے قواعد و ضوابط کے خلاف تین لاکھ ماہانہ کی بجائے ساڑھے چودہ لاکھ روپے تنخواہ وصول کی۔برطانیہ میں جہاں وہ رہائش پزیر تھے سال میں تین مرتبہ جاتے اور ہر بار پندرہ دنوں کے لئے چار سو پاؤنڈ روزانہ کے حساب سے الاؤئنس بھی وصول کرتے رہے۔سابق وائس چانسلر نے شیخ ملتون میں فراہم کی جانے والی رہائش کی بجائے اسلام آباد میں نو کمروں پر مشتمل یونی ورسٹی ریسٹ ہاؤس کو اپنی رہائش گاہ قرار دے دیا جس سے یونی ورسٹی کو کم و بیش دو کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہوا۔ان پر جونئیر افسروں کو سینئرز پر ترجیح دینے اور مختلف اہم ذمہ داریاں انہیں تفویض کرنے کا الزام بھی ہے۔ دوسری جانب عبدالولی خان یونی ورسٹی جس کا پاکستان کی جامعات میں بارہوں نمبر تھا اب 56 ویں نمبر پر آ گئی ہے۔وزیر اعلیٰ کے مشیر خلیق الرحمان نے کہا کہ اگرچہ یونی ورسٹی ایکٹ کے بعد صوبائی حکومت کی خود مختار یونی ورسٹیوں میں مداخلت محدود ہو گئی ہے تاہم وہ وائس چانسلر پر لگائے جانے والے الزامات کی شفاف تحقیقات کریں گے جس کے لئے انہوں نے ہدایات جاری کر دی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں