پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں 23 دسمبر کو تحلیل ہو جائیں گی، عمران خان

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ان کی حکومتیں 23 دسمبر کو اپنی اسمبلیاں تحلیل کر دیں گی تاکہ نئے انتخابات کی راہ ہموار ہو سکے۔
عمران خان نے یہ اعلان وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ محمود خان کے ساتھ ایک ویڈیو خطاب میں کیا۔


عمران نے اپنی پارٹی کے ساتھ تعاون پر دونوں صوبائی سربراہان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے اس اقدام کے بارے میں پی ٹی آئی کے وکلاء سے مشورہ کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آئین اسمبلی کی تحلیل کے 90 دن سے زیادہ انتخابات میں تاخیر کی اجازت نہیں دیتا۔
گزشتہ ماہ عمران خان نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی دو صوبائی اسمبلیوں سے استعفیٰ دے کر خود کو “موجودہ کرپٹ سیاسی نظام” سے الگ کر دے گی۔
اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کے فیصلے پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی حکومت کی اہم قوتیں مسلم لیگ ن اور پی پی پی کے رہنماؤں کی طرف سے شدید اعتراض کیا گیا۔ بعد ازاں، ن لیگ نے اعلان کیا تھا کہ اگر پی ٹی آئی نے دونوں اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کا فیصلہ کر لیا تو وہ الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہے۔


اسمبلیاں تحلیل کرنے کے بعد پی ٹی آئی کے لائحہ عمل کی وضاحت کرتے ہوئے، عمران نے کہا: “پھر ہم اس کے بعد انتخابات کی تیاری کریں گے اور قومی اسمبلی میں ہماری 130 کے قریب نشستیں ہیں، ہم قومی اسمبلی کے اسپیکر کے پاس جائیں گے اور ان سے مطالبہ کریں گے کہ وہ ہمارے چند ایک استعفے قبول کرنے کے بجائے ہمارے سارے استعفے قبول کریں۔
عمران خان نے قوم سے کہا کہ مایوس نا ہوں، یہ کہتے ہوئے کہ یہ “معاشرے کے لیے اپنے فرض سے بھاگنے” کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ’’انتخابات کے ذریعے سبق سکھایا جائے‘‘ اور ’’ایسی شکست دی جائے کہ ان چوروں کا نام ہمیشہ کے لیے مٹ جائے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت “کھڑا” ہو گا جب “سخت فیصلے” لیے جائیں گے، قیمتوں میں اضافے کے بارے میں نہیں، بلکہ “اداروں کی تشکیل نو اور ملک میں انصاف کے قیام” کے بارے میں۔
عمران خان نے کہا کہ ایک تازہ مینڈیٹ والی حکومت اور اس کے پیچھے قوم کی حمایت اپنا قد بلند کرنے میں کامیاب ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں