سوشل میڈیا کی صحافت پر پابندی سے حکومت کیا پیغام دینا چاہتی ہے؟

پشاور ( وائس آف خیبر ) پاکستان مسلم لیگ “ن” کے رہنما ارباب خضرحیات نے کہا ہےکہ میڈیا مظلوم، بے بسوں اور بے کسوں کی آواز ہے، میڈیاکو سچ اور حق کے ساتھ کھڑا ہونے پر سزائیں دینا سمجھ سے بالاتر ہے، حکمرانوں کے سامنے سچ بولنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، یہ فرض میڈیا بڑی جرات سے نبھاتا ہے، موجودہ دور میں ملک میں تنقید کرنے والی میڈیا کے ہاتھ پر کاٹ دئے جاتے ہیں، ان تمام صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جو سچائی کی راہ میں شہید ہوئے،
میڈیا کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں ارباب خضرحیات نے مزید کہا کہ عالمی یوم صحافت کے دن پر میر شکیل الرحمان کی پابند سلاسل ہونے کی بھرپور مزمت کرتے ہیں اور ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اگرموجودہ حکومت آزادی اظہار رائے کے آئینی حق پر یقین رکھتی ہے تو میڈیا کے واجبات فوری ادا کرکے میڈیا ورکروں کو بے روزگار اور ان کے خاندان کو فاقوں سے بچائیں، کسی دور میں بھی میڈیا اور میڈیا ورکروں پر ایسے دن نہیں آئے جو اس حکومت میں آئے ہیں، عمران خان اگر سمجھتاہے تو اسی میڈیا کی بدولت اس کی پارٹی قائم ہے، ورنہ ان کی اتنی اوقات کہاں تھیں؟ قومی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے بعد اب سوشل میڈیا کی بھی شامت آگئی ہے، کیونکہ عمران خان کو اب سوشل میڈیا ہی آئینہ دیکھاتا ہے، جو اس سے برداشت نہیں ہوتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں