طورخم بارڈر کو کرونا وباء کے بعد دوبارہ 24/7 آپریشنل کرنے کےلئے بڑا اقدام

طورخم(وائس آف خیبر نیوز ڈسک) پاک آفغان بارڈر کو دوبارہ 24/7 کرنے، بارڈر کے دونوں اطراف پھنسے گاڑیوں اور خالی ٹرکوں کی کلئیرنس تیز کرنے اور دو طرفہ باہمی تجارت کو سہولیات دینے کے حوالے سے بارڈر فلیگ میٹینگ کا انعقاد کیا گیا پاکستانی وفد میں سیکٹر کمانڈر بریگیڈئیر شوکت، کمانڈنٹ خیبر رائفل کرنل بلال، ونگ کمانڈر کرنل ابرار، خیبر چیمبر کے مشران کرنل (ر) محمد صدیق آفریدی، سید جواد حسین کاظمی، جابر شینواری اور FPCCI کنونئیر شاہد شینواری، اسسٹنٹ کلیکٹر کسٹم طورخم عثمان عزیز و دیگر کسٹم حکام اور این ایل سی کے کرنل ستار نے شرکت کی جبکہ آفغانستان کی طرف سے کمانڈر بارڈر فورس کمسیار یوسفزئی، جی ایم طورخم آفغان گمرک، آفغانستان چیمبر آف کامرس سے حاجی زلمے، حاجی بشیر و دیگر بارڈر حکام نے شرکت کی۔ میٹینگ کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔

میٹینگ میں آفغان حکومت اور آفغان ایمبیسی اسلام آباد کی جانب سے پاکستان حکومت کو طورخم بارڈر کو دوبارہ 24/7 آپریشنل کرنے کے حوالے سے لکھے گئے خطوط، بارڈر کے دونوں اطراف پھنسے ہوئے ٹرکوں کی جلد کلیئرنس اور ڈیٹینشن و ڈیمرج کے موضوعات پر بات چیت کی گئی۔ میٹینگ میں دو جانب وفود نے طورخم بارڈر کو دوبارہ 24/7 کیلیئے آپریشنل کرنے اور تجارت میں تاجروں کو درپیش مشکلات کے حل کیلیئے اپنی اپنی آراء پیش کی گئی جسے غور سے سنا گیا اور پیشرفت کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔ میٹینگ میں آفغان تاجران کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات جواب دیتے ہوئے شاہد شینواری کنونئیر FPCCI برائے آفغانستان و وسط ایشیائی ممالک تجارتی کمیٹی نے بتایا کہ ٹرانزٹ ٹریڈ میں جو سہولت حکومت پاکستان نے آفغانستان کو دی ہوئی ہیں وہ کوئی دوسرا ملک نہیں دے سکتا اور جو آفغانی بھائیوں کی مشکلات ہیں وہ ہم پاکستانی حکومت اور اعلی حکام کے ساتھ مذاکرات کرکے ختم کرانے کی بھرپور کوشش کریں گے اور ٹریکرز کی عدم دستیابی کی وجہ سے پیش آنے والی مشکلات دوسری ٹریکنگ کمپنی کو اختیار دلانے کیلیئے ہم پاکستان کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں تاکہ مزید کمپنیوں کے آنے سے اس مسئلے کو ختم کیا جائے اور گاڑیوں کی کلئیرنس کو سپیڈ اپ کرنے کیلیئے اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔ آخر میں کمانڈر خیبر رائفل کرنل بلال نے آفغان وفد کے سفارشات اور مطالبات کو آج شام تک حکام بالا تک پہنچانے اور اس پر جلد پیشرفت کی یقین دہانی کرائی گئی اور دونوں ملکوں کے حق میں خصوصی دعا کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں