امریکہ کو اگست کے بعد افغانستان میں فوجی موجودگی کی اجازت نہیں ملے گی۔

کابل (وایئس آف خیبر نیوز ڈسک)افغانستان امارت اسلامی کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امارت اسلامی امریکہ کو اگست کے اختتام کے بعد افغانستان میں فوجی موجودگی کی اجازت نہیں دے گی۔ ذبیح اللہ مجاہد نے آج میڈیا سنٹر میں اپنی دوسری پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امارت اسلامی کی آمد کے ساتھ ، سیکورٹی خطرات کی سطح صفر ہو گئی ہے ، کوئی جانی نقصان نہیں ریکارڈ کیا گیا ہے اور ڈکیتیوں ، اغوا برائے تاوان اور دیگر مجرمانہ جرائم کی تعداد میں بھی کمی آئی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے لوگوں کو یقین دلایا کہ امارت اسلامی انہیں اپنے ملک میں رہنے کا موقع فراہم کرے گی اور کل سے بینکنگ خدمات کو فعال کر دیا جائے گا۔ ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق تمام سرکاری اداروں نے اپنا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے اور تمام عہدیدار کام پر واپس آ گئے ہیں اور حالات معمول پر آ گئے ہیں۔

ذبیح اللہ مجاہد کی پریس کانفرنس کی سرخط ملاحظہ کیجئے

• ملک بھر میں سکیورٹی خطرات کی سطح صفر تک پہنچ گئی ہے اور گزشتہ چند دنوں میں کسی جانی نقصان کی رپورٹ درج نہیں ہوئی ہے۔

• دیگرجرائم کی شرح میں بھی کمی آئی ہے اور تمام صوبوں کی رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ کوئی واقعہ ریکارڈ نہیں کیا گیا۔

• عوام کو سہولت فراہم کرنے والے کچھ اداروں نے دوبارہ کام شروع کرنے کاعندیہ دے دیا ہے اور آج یا کل سے تمام بینک دوبارہ کام شروع کریں گے۔

• تمام صوبوں میں بلدیاتی سرگرمیوں کی بحالی۔

• سیکورٹی خطرات کے نظر سڑکوں اور راستوں پر رکھی گئی رکاوٹیں ہٹائی گئی ہیں ، تاکہ لوگوں کے لیے اداروں میں جانا اور آنا آسان ہو۔

• وزارت صحت عامہ کی سرگرمیاں بھی دوبارہ شروع ہو گئی ہیں اور کلینکس اور ہسپتالوں میں صحت کی خدمات معمول کے مطابق جاری ہیں۔

• سکول ، ہائی سکول اور مدرسوں کی سرگرمیاں بھی دوبارہ شروع کر دی گئی ہیں۔

• یونیورسٹیوں کی سرگرمیاں بھی بہت جلد دوبارہ شروع ہوجاینگی۔

• شہری نظم ونسق کے لیے ٹریفک اہم ہے اور اس کی سرگرمیاں پہلے کی طرح دوبارہ شروع ہو گئی ہیں۔

• تمام میڈیا اداروں نے دوبارہ کام شروع کیا ہے اوران کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

• ہوائی اڈے پر بھیڑ ہے اور ہم لوگوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی ترغیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں ، امریکہ لوگوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ آئیں اور پھر انہیں نامعلوم مقامات پر لے جایا جا رہا ہے ، انہیں اپنی پالیسی تبدیل کرنی ہوگی ، ہم سب کو یقین دلاتے ہیں کہ اپنے گھروں کو واپس لوٹ جائے ان کی زندگیوں کو کوئی خطرہ.

• پنجشیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں ، مسئلہ حل ہونے کے بہت قریب ہے اور تقریبا 80 فیصد امکان ہے کہ مسئلہ لڑے بغیر حل ہو جائے گا۔

• ہم امریکہ کو اگست کے بعد انخلاء کی کارروائیاں معطل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ورنہ ان کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

• میں ملا برادر اور امریکی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ کے درمیان ہونے والی کسی ملاقات کے بارے میں کچھ نہیں جانتا شاھد اس نے سفارتخانے کے نمائندوں سے ملاقات کی ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں