یوکرین نے روسی بمبار طیاروں کو کیسے تباہ کیا؟

حملے کی بنیادی تفصیلات

یوکرین کی سیکیورٹی سروس (SBU) نے آپریشن اسپائیڈر ویب کے نام سے ایک ایسا جرات مندانہ حملہ کیا جس نے روسی فضائیہ کے قلب کو ہلا کر رکھ دیا۔ یکم جون کو 117 یوکرینی ڈرونز نے روس کے پانچ مختلف علاقوں میں واقع فوجی اڈوں پر حملہ کیا، جس کی تیاری میں 1 سال 6 ماہ اور 9 دن لگے۔ یہ حملہ روس کے انتہائی شمالی مرمنسک (قطبِ شمالی کے قریب) سے لے کر مشرقی سائبیریا کے آمور خطے (یوکرین سے 8,000 کلومیٹر دور) تک پھیلا ہوا تھا ۔

حملے کی منصوبہ بندی: لکڑی کے خانے اور ریموٹ چھتیں

  • ڈرونز کی اسمگلنگ: طیارہ شکن ڈرونز کو لکڑی کے بنے موبائل کیبنز میں چھپا کر روسی سرزمین پر لے جایا گیا۔ ان کیبنز کی چھتیں ریموٹ کنٹرول سے کھولی جا سکتی تھیں، جنہیں مال بردار ٹرکوں پر نصب کیا گیا تھا ۔
  • ٹرک ڈرائیوروں کی بے خبری: ٹرک ڈرائیوروں کو یہ تک معلوم نہیں تھا کہ وہ کیا لے جا رہے ہیں۔ ایک ڈرائیور نے روسی میڈیا کو بتایا: جب ڈرونز ٹرک سے نکلے تو ہم نے انہیں روکنے کے لیے پتھر پھینکے!”  ۔
  • آپریشن کا “ہیڈکوارٹر: صدر زیلنسکی کے مطابق، اس آپریشن کا کنٹرول روم روسی سیکیورٹی سروس (FSB) کے دفاتر کے بالکل قریب واقع تھا، جسے حملے کے بعد محفوظ طریقے سے خالی کر لیا گیا ۔

روس کو ہونے والا نقصان

یوکرین کے مطابق اس حملے میں:

طیاروں کی قسمنقصان کا تخمینہاہمیت
Tu-95/Tu-22M3 بمبار40 میں سے 13 تباہجوہری صلاحیت رکھنے والے
A-50 ریڈار طیارےمتعدد تباہروس کے پاس صرف 8 باقی
مجموعی مالی نقصان$7 بلین (€6.5 بلین(روس ان طیاروں کی جگہ نئی پیداوار نہیں لے سکتا ۔

حملے کیوں اہم ہے؟

  1. تاریخی کارنامہ: زیلنسکی نے اسے تاریخ میں درج ہونے والا حملہ قرار دیتے ہوئے کہا: روس نے جنگ شروع کی، روس ہی اسے ختم کرے ۔
  2. غیر روایتی جنگ: ڈرونز کی لاگت چند ہزار ڈالر جبکہ تباہ ہونے والا ایک بمبار طیارہ $300 ملین سے زائد کا تھا ۔
  3. مغرب کو پیغام: یہ حملہ یوکرین کی صلاحیت کا ثبوت ہے، خاص طور پر اس وقت جب امریکہ جیسے اتحادی یوکرین کی شکست کو حتمی سمجھ رہے ہیں ۔

روس کا ردِ عمل

روسی دفاعی وزارت نے صرف اتنا تسلیم کیا کہ مرمنسک اور ارکٹسک کے اڈوں پر چند طیارے آگ کا شکار ہوئے، جبکہ دیگر مقامات پر حملے ناکام ہوئے۔ تاہم، سیٹلائیٹ تصاویر اور ویڈیوز میں Tu-95 بمباروں کو شدید نقصان پہنچتے دیکھا جا سکتا ہے۔ روس نے حملے کے بعد کئی افراد کو حراست میں لینے کا بھی دعویٰ کیا ۔


یوکرین نے اپنی اسپائیڈر ویب سے ثابت کیا ہے کہ وہ نہ صرف روس کے گہرے علاقوں میں حملہ کر سکتا ہے بلکہ اس کی تخلیقی صلاحیتوں کو جدید جنگ کی تعریف بدلنے پر مجبور کر دیا ہے۔ جیسا کہ ایک دفاعی تجزیہ کار نے کہا: دنیا کی کوئی خفیہ ایجنسی پہلے ایسا نہیں کر پائی ۔ اس حملے کے بعد اب سوال یہ ہے کہ روس، اپنے ناقابلِ تلافی جنگی اثاثوں کے تحفظ کے لیے کیا حکمتِ عملی اپنائے گا؟

اپنا تبصرہ بھیجیں