خوست دھماکہ یا ڈرون حملہ؟

افغانستان کے جنوب مشرقی صوبہ خوست میں منگل ۱۶ مئ کو ایک امام کے گھر کے اندر دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں دو بچے جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ پولیس ترجمان مستغفر گرباز نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی صبح ضلع اسماعیل خیل مندوزی کے ایک گاؤں بہرام خیل میں پیش آیا۔
انہوں نے کہا کہ دھماکہ امام کے گھر کے اندر ہوا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ دھماکے کی نوعیت کا پتہ اب تک معلوم نہیں ہو سکا تاہم اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔
بعض میڈیا ذرائع پاک افغان تعلقات کو خراب کرنے کے لیے پروپیگنڈا کر رہے ہیں اور حملے کو پاکستان سے جوڑ رہے ہیں۔ اس پروپیگنڈے کو پھلانے کےلئے سوشل میڈیا پر کچھ فیک اکاونٹس سرگرم ہیں اور اس واقع کو پاکستان کی طرف سے ڈرون حملہ تصور کیا جا رہا ہے۔ جبکہ اطلاعات کے مطابق یہ حملہ امریکہ نے کیا اور داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا جن کا ہدف زید بن طارق تھا جو پچھلے ایک ہفتے سے مفتی فاروق کے گھر پر چھپا ہوا تھا، دھماکے میں مفتی فاروق بال بال بچ گئے ہیں لیکن ان کی دو نابالغ بیٹیاں جان کی بازی ہار گئیں اور دو دیگر زخمی ہیں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے پاکستان کا چار روزہ دورہ کیا تھا۔ اس دورے سے پاک افغان دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی تھی تاہم پاکستان کے دشمنوں نے اس پیش رفت کو روکنے کی ناکام کوشش کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں