اظہر علی شاہ (وائس اف خیبر نیوز ڈیسک)کابل ائیرپورٹ کے باہر ہونے والے ہولناک خودکش دھماکوں کے پوشیدہ مقاصد طشت از بام ہو گئے ہیں،
کابل میں ہولناک خودکش دھماکوں کے بعد بھگدڈ کے دوران ائیرپورٹ کے اندر امپورٹ کیے گیئے داعش کے سینکڑوں دھشتگرد کابل شہر اور دیگر علاقوں میں داخل کرادیئے گیئے ہیں ، داعش کے یہ تربیت یافتہ دھشتگرد ان طیاروں کے زریعے کابل ائیر پورٹ پہنچائے گیئے تھے جو طیارے کابل سے ہجرت کرنے والے افغانی شہریوں اور امریکی فوجیوں کو باہر ممالک لے جاتے تھے ،واپسی پر یہ طیارے داعش کے تربیت یافتہ دھشتگردوں کو کابل پہنچاتے تھے ، یوں چند دنوں میں کابل ائیرپورٹ کے اندر پہنچنے والے داعشی دھشتگردوں کے تعداد سینکڑوں تک پہنچ گئی جو وہاں امریکی فوج کی حفاظت میں تھے، ان دھشتگردوں کو کابل ائیرپورٹ سے محفوظ طریقے کے ساتھ باہر نکالنے کے لیئے وہاں لگاتار تین خودکش دھماکے کروائے گیئے جن کے نتیجے میں 200 کے لگ بھگ ھلاکتیں ہوئیں اور 13 سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ، اتنے بڑے پیمانے پر تباہی مچ جانے کے نتیجے میں وہاں جو بھگدڑ مچی اس کی آڑ میں ان سینکڑوں دھشتگردوں کو ائیرپورٹ سے محفوظ طریقے کے ساتھ نکال کر افغانستان کے مختلف علاقوں میں پھیلا دیا گیا ،
پاکستان نے 5 سے 10 ھزار افغان مہاجرین اور امریکی فوجیوں کی میزبانی کے لیئے کراچی ،لاہور اور اسلام آباد میں ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز بک کر رکھے تھے مگر داعشی دھشتگردوں کی آمد کے پیش نظر پاکستان نے ان افغان مہاجرین کی آمد کو فوری روک دیا ہے ، پاکستان کو یہ خطرہ لاحق ہو گیا ہے کہ ان مہاجرین کی آڑ میں داعشی دھشتگرد پاکستان میں بھی داخل کروائے جاسکتے ہیں ،
خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ آئیندہ دنوں میں کابل میں مزید سنگین اور المناک واقعات رونما ہوسکتے ہیں ،
Load/Hide Comments