کرونا وائرس کی دو ادویات، دو دعوے

کرونا وائرس کے کامیاب علاج کے لیئے پاکستان کے ماہرین کی الگ الگ ٹیموں نے اپنی اپنی کامیابیوں کے دعوے کئے ھیں
ایک دعوی برطانیہ میں مقیم ایک ایسے پاکستانی نے کیا جس کا تعارف ایک پی ایچ ڈی کے طور پر کرایا گیا، موصوف ایک سکول کے مالک بھی ھیں جس میں دو ھزار طلبہ اور پانچ سو افراد پر مشتمل سٹاف ھے ، انہوں نے حدیٹ نبوی ص سے علاج دریافت کرتے ھوئے دعوی کیا کہ اس طریقہ علاج سے برطانیہ میں چار سو متاثرہ افراد فوری طور پر کرونا وائرس سے صحتیاب ھو گئیے ھیں ، موصوف نے اپنے ویڈیو بیان میں حدیٹ شریف کا حوالہ دیتے ھوئے بتایا کہ ” ثنا مکی ” نام کے پتے جو باسانی پنساری کی دکان سے مل جاتے ھیں اس کا قہوہ بنا کر پیا جائے تو صرف تین گھنٹوں میں بخار کھانسی اور سانس کی تکلیف میں واضح بہتری محسوس ھونا شروع ھو جاتی ھے ، انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ برطانیہ اور پاکستان کی حکومتوں کو چیلنج دیا گیا ھے کہ اگر اس کا نسخہ کارگر ثابت نہ ھوا تو وہ دونوں حکومتوں کو بالترتیب ایک لاکھ پاونڈ اور پچاس لاکھ روپے جرمانہ دینے کے لیئے تیار ھیں ،
دوسرا دعوی کراچی سے تعلق رکھنے والی ایک مینو فیکچرنگ کمپنی کی انتظامیہ اور ان کے ڈاکٹروں نے ایک پریس کانفرنس کرتے ھوئے کیا، جسمیں ان کا کہنا ھے کہ نیوزی لینڈ اور روس میں اینٹی وائرس کی ایک قدیمی ویکسین کا تجربہ کیا گیا جو ننانوے فیصد کامیاب رھا یہ ویکسین 1940 کی دریافت ھے ھم نے جب حکومت پاکستان سے یہ ویکسین تیار کرنے کی اجازت مانگی تو ھمیں یہ مایوس کن جواب ملا کہ ڈبلیو ایچ او ابھی اس وائرس اور اسکے ممکنہ ویکسین پر تحقیق کررہی ھے اپ کیسے ان سے اگے ھو گئے ھیں،
ڈاکٹروں اور مینوفیکچرنگ کمپنی کی انتظامیہ نے اس ویکسین کو کرونا وائرس کا کامیاب علاج قرار دیتے ھوئے اسکی تیاری اور مارکیٹنگ کو نا گزیر قرار دیا مگر حکومت پاکستان ان کے ساتھ اتفاق کرنے پر امادہ نہی،
جہاں تک۔ڈبلیو ایچ او کا تعلق ھے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ھے کہ اگر ساری دنیا بھی کرونا وائرس کے سو فیصد کامیاب علاج پر مشتمل ویکسین بنا بھی لے تو ڈبلیو ایچ او نے بلااخر صرف اس ویکسین کو بنانے کی اجاذت دینی ھے جسکا تعلق اور فائدہ بل گیٹس کی کمپنی یا انویسمنٹ سے وابستہ ھوگا
لحذا اب حکومت پاکستان کے پاس اھم فیصلہ لینے کا وقت ھے کہ وہ اپنے ملک اور عوام کے مفادات کو عالمی مفادات پر ترجیح دے اور ملک و قوم.کو اس اذیت ناک صورتحال سے نکالنے کے لیئے اپنے ماہرین پر اعتماد کرے،

اپنا تبصرہ بھیجیں