کرونا کا ڈرامہ فلاپ، سنسنی خیز انکشافات

کرونا وائرس کا عالمی ڈرامہ اپنے اخری اقساط کے مراحل میں داخل ھو گیا ھے، مگر باوجود اس کے کہ یہ ڈرامہ بری طوح فلاپ ھو گیا اسکے سکرپٹ رائٹر، پروڈیوسر اور اداکاروں نے اپنے شاندار بزنس کے اھداف بحرحال حاصل کرنے ھیں اور حاصل کر کے رھیں گے ،خواہ اس کے لیئے طاقت ، دھونس دھمکی یا لین دین کا استعمال ہی کیوں نہ کرنا پڑے،
امریکی عوام نے وائیٹ ھاوس میں بل گیٹس کے خلاف ایک پٹیشن جمع کروائی ھے جس میں اس بات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا کہ بل گیٹس کی فاونڈیشن نے کرونا کی وباء پھیلنے سے کئی ھفتے پہلے کس بنیاد پر کرونا وائرس پھیلنے اور اسکی تیاری کرانے کی ریحرسل کرائی تھی ، پٹیشن میں بل گیٹس کو ایک ظالم، بے رحم اور ناقابل اعتماد شخص قرار دیتے ھوئے اس بات کا اعتراف کیا گیا ھے کہ بل گیٹس نے کئی مواقعوں پر یہ بات کہی ھے کہ ویکسینز کے زریعے دنیا کی ابادی دس سے پندرہ فیصد کم کی جاسکتی ھے ،جبکہ بل گیٹس نے ڈبلیو ایچ او سمیت اقوام متحدہ کے دو زیلی اداروں کی مدد سے کینیا میں خفیہ ویکسینیشن کے زریعے لاکھوں بچوں کو بانجھ بنا دیا، ایسی صورت میں کرونا کے حوالے سے ممکنہ طور پر متعارف کرائی جانے والی ویکسین پر کیسے اعتبار کیا جائے،
یہ پٹیشن دائر کرنے سے چند دن پہلے امریکی شہریوں کی ایک بہت بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ھوئے بل گیٹس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور اسکی گرفتاری کا مطالبہ کیا ، مظاہرین کرنا وائرس کے پھیلاو اور دنیا بھر میں خوف و ہراس پھیلانے کا ذمہ دار بل گیٹس کو ٹھہرا رہے تھے،
گذشتہ ھفتے امریکہ میں دو ڈاکٹروں نے کمال جرات کا مظاہرہ کرتے ھوئے ایک پریس کانفرنس میں خوفناک انکشافات کیئے، مگر انکی یہ پریس کانفرنس فوری طور پر یو ٹیوب سے ھٹا دی گئی اور کنٹرولڈ میڈیا پر نشر کرنے سے روک دی گئی تاھم اب ڈاکٹروں کی حمایت میں مضبوط لابیاں متحرک ھو چکی ھیں جو ان ڈاکٹروں کی پریس کانفرنس میں پیش کردہ حقائق دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کریں گی، اس پریس کانفرنس میں ڈاکٹروں نے یہ انکشاف کیاتھا کہ صحت کے حکام کو ہر قسم کی اموات کرونا وائرس کے کھاتے میں شامل کرنے کی ھدایت کی گئی تھی اور اس وبا کو بڑھا چڑھا کر عوام کو خوف میں مبتلاء کرنے کا کہا گیا ھے، ڈاکٹروں نے کرونا وائرس کی ھلاکت خیزی کو رد کرتے ھوے کہا ھے کہ یہ عام نزلہ بخار کا وائرس ھے جس میں ھونے والی چند اموات میں خوف کا عنصر نمایاں ھے،
ادھر عین اسی وقت جاپان کے ایک سائنسدان نے اپنی تحقیقی رپورٹ جاری کرتے ھوئے یہ بڑا انکشاف کیا ھے کہ کرونا وائرس قدرتی طور بننے والی بیماری یا وباء نہی ھے بلکہ یہ انسانی طور پر بنائی اور پھیلای گئی وباء ھے
ان حقائق کے سامنے انے کے بعد کئی چیزیں کھل کر سامنے انا شروع ھو گئی ھیں ، جن میں سب سے اھم بات جو سامنے ائی ھے وہ یہ ھے کہ عالمی طاقتیں نیو ورلڈ ادڈر کے تحت بے تحاشا گولہ بارود کا استعمال کرکے اور لاکھوں لوگوں کا قتل عام کرکے جن ممالک کو ختم نہ کرسکے انکا جغرافیہ اور سرحدیں تبدیل کرنے میں ناکام رہے ، پرانی مملکتوں اور ریاستوں کی جگہہ نئے ممالک کا قیام عمل میں نہ لاسکے اور گرئیٹر اسرائیل کا خواب شدمندہ تعبیر نہ کرسکے اب یہ مقاصد بدترین معاشی بحران پیدا کرکے حاصل کیئے جائیں، مگر یہ انے والا وقت ہی بتائے گا کہ عالمی قوتیں اپنے اس نئے اور بے رحم حربے میں کتنے فیصد کامیاب ھوتی ھیں ،فی الوقت ان کا یہ ڈرامہ قبل اذ وقت طشت اذ بام ھونے کی وجہ سے فلاپ نظر ارہا ھے، دیگر خوفناک وجوھات میں دنیا کی ابادی میں پندرہ فیصد کمی لانے کا مذموم منصوبہ ھے جسکا انکشاف اوپر کی سطور میں کیا جا چکا ھے، اس منصوبے کی تکمیل کے لئے کینیا جیسے غربت زدہ ملک کے لاکھوں بچوں کو بانجھ کردیا گیا جبکہ اس غیر انسانی فعل اور گھناونے جرم میں اقوام متحدہ کے دو زیلی ادارے بھی پوری طرح حصہ دار قرار پائے گئے ھیں ، کرونا وائرس کی تشکیل اور پھیلاو کا مرکزی کردار بل گیٹس کو قرار دیا جارہا ھے، جو اس مذموم مقصد کے حصول کے لیئے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرچکا ھے مگر اس کا یہ سرمایہ کئی گنا زیادہ منافع کے ساتھ واپس کرنے کے لیئے کرونا وائرس کی ویکسین بھی بل گیٹس کی کمپنی کا منظور کرنے کا پروگرام ھے جو اس ڈرامے کے مقررہ قسط میں ابھر کر سامنے ائے گا، اور اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ ڈبلیو ایچ او اس قسط میں مرکزی کردار ادا کررہا ھوگا
اب سوال یہ پیدا ھوتا کہ پاکستان کی حکومتیں اپنی عوام اور مملکت کو اس ناپاک منصوبے کے مضمر اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے کوئی بڑا اقدام لیں گی یا حسب سابق اور حسب روایت چند ڈالروں کے عوض سودا طے کر لیں گی،

اپنا تبصرہ بھیجیں