خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ محمود خان کا مٹہ ہاسپٹل میں کورونا سے نمٹنے کیلئے کی گئی انتظامات کا جائزہ

سوات (وائس اف خیبر ڈیسک) خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ کورو نا وائرس کی سلسلے میں لاک ڈاؤن میں تبدیلی حالات کے مطالعہ اور اس وباء سے نمٹنے والی فرنٹ لائن یعنی محکمہ صحت کے اعلی حکام کی مشاورت سے کر رہے ہیں اور ہم اللہ سے پرامید ہیں کہ بہت جلد یہ حالات درست ہو جائیں گے اور ہم معمول کے مطابق زندگی بسر کریں گے انہوں نے کہا کہ ہمارے عوام بالخصوص سوات کے لوگوں نے مختلف امتحانات اور آزمائش دیکھے ہیں اور اللہ کے فضل و کرم سے دوسرے امتحانات کی طرح اس دفعہ بھی ہم حوصلہ سے اس مرحلے کو پار کریں گے انہوں نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز مٹہ ہاسپٹل میں کورونا سے نمٹنے کیلئے کی گئی انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے کیا اس موقع پر وفاقی وزیر مرادسعید، ایم پی اے شرافت خان، ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر محمد اکرم شاہ کے علاوہ دوسرے اعلیٰ حکام اور مقامی مشران بھی موجود تھے وزیراعلیٰ نے اپنی پارٹی کے ورکرز سے بھی اپیل کی کہ وہ اس کڑی حالات میں عوام کی خدمت اور حالات کو سدھارنے کے لئے بھرپور کردار ادا کریں انہوں نے مزید کہا کہ حالات کو دیکھتے ہوئے تمام احتیاطی تدابیر اور ضروری اقدامات اٹھانے کے بعد ہی ہم عوام کی صحیح خدمت کر سکتے ہیں اس لئے تمام پروٹوکولز کا خیال رکھنا ضروری ہے ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر محمد اکرم شاہ نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مٹہ ہسپتال میں کورونا وائرس سے متعلق حالات کے پیش نظر دس بستروں پر مشتمل انتہائی نگہداشت کی سہولت موجود ہے جبکہ ضرورت پڑنے پر چالیس 40،40 بستروں پر مشتمل دو مزید وارڈ بھی اس کیلئے فوری طور پر فراہم کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں ہر قسم کی ضروریات اور اور حفاظتی اقدامات موجود ہیں کام کرنے والے محکمہ صحت کے اہلکاروں کو کوئی خاص مشکل درپیش نہیں انہوں نے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے انتظامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ مٹہ ہسپتال کی اپ گریڈیشن پر کام جاری ہے اور حالات سدھرنے کے بعد جلد ہی یہ ہسپتال مزید جدید سہولیات سے آراستہ کیا جائے گا عوام کی مطالبہ پر ڈاکٹروں کی کمی سے متعلق وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ دو ڈاکٹروں کی فوری طور پر تعیناتی کی جائے بعض کوارٹرز کی طرف سے منظور شکایت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے ضلعی صحت افسر کو ہدایت کی کہ مبینہ طور پر پریکٹس کرنے والے غیر معیاری اور نان کوالیفائیڈ افراد کے خلاف کاروائی کریں اور کہا کہ صرف محکمہ صحت سے منظور شدہ افراد ہی لوگوں کی صحت سے متعلق مشورے دینے کے اہل ہیں انہوں نے ہدایت کی کہ کسی بھی غیر ذمہ دار شخص کو صحت سے متعلق کلینک یا پریکٹس کی اجازت نہیں ہے اور اس امر کو یقینی بنانا ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں