اسلام آباد ( دی وائس اف خیبر نیوز ڈیسک ) درخواست گزار عدنان آفریدی نےخیبر پختوخوا حکومت کی اپیل پر اعتراضات اٹھائےہیں، سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ بی آر ٹی کے اس منصوبے پر یک قدم پیش اور دو قدم پشت والی مثال سچ ثابت آتی ہے۔
موجوده صوبائی حکومت ان اعتراضات کے جواب سےراہ فرار کیوں اختیارکرنا چاہتی ہے؟یہ منصوبہ اخرکب آپریشنل ہوگا، جسٹس عمر عطاء بندیال
سپریم کورٹ میں بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبےکیس کی سماعت ہوئی۔ اس سماعت کے دوران عدنان آفریدی نے
کہا کہ بی آر ٹی منصوبہ پر تعمیر کے بعد ہر روز توڑ پھوڑ کا کام جاری رہتا ہے۔
صوبائی حکومت کے وکیل نے کہا کہ اس منصوبہ کی تکمیل کی تاریخ 31 جولائی 2020ہے، لیکن کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے 25 دن کام روک گیا تھا، اور اب کنٹریکٹر نے تا حال نئی تاریخ نہیں دی۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے بی آر ٹی کیس پرریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے پر یک قدم پیش اور دو قدم پشت والی مثال صادق آتی ہے ، بس ریپڈ ٹرانزٹ پروجیکٹ عوام کے پیسہ سے بنائی جا رہی ہے، خیبر پختوخوا حکومت عوام کے پیسے کی محافظ ہے، اگر پیسہ ضائع ہوجاتاہے تو باز پرس تو ہوگی،اس ملک کے عوام کا پیسہ احتیاط سے خرچ ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:- لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا پورا گائنی ڈیپارٹمنٹ کرونا وائرس کا شکار
عدالت عظمیٰ نے پشاور ہائیکورٹ کے اس فیصلے کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے منصوبہ پر درخواست گزار گزار عدنان آفریدکے اعتراضات پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔
یاد رہے کہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے ایف آئی اے کو میں بس ریپڈ ٹرانزٹ پروجیکٹ کی انکوائری کا حکم دیا تھا جس پر صوبائی حکومت نے سپریم کورٹ سے حکم امتناع حاصل کیا ہے۔