پشاور (وائس اف خیبر سپورٹس ڈسک) سابق قومی فٹ بالر شاہد خان شنواری نے اتوار کے روز ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ ایک ارب روپے مالیت کی فرنچائز پر مبنی فٹ بال لیگ کا انعقاد کرسکتے ہیں جس سے ملک میں فٹ بال کھیل کے بہت زیادہ فروغ ملے گا۔
“میں پاکستان میں فٹ بال کا انقلاب لا سکتا ہوں اگر کوئی میرے راستے میں رکاوٹ پیدا نہ کرے تو میں ایک ارب روپے مالیت کی فرنچائز پر مبنی فٹ بال لیگ منعقد کرسکتا ہوں۔ شاہد خان شنواری نے ایک انٹرویو میں “وائس اف خیبر” کو بتایا ، میں اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے بے تحاشا محنت کر رہا ہوں اور میں قومی اور بین الاقوامی کاروباری برادری کو شامل کرسکتا ہوں۔
شاہد خان شنواری ایک مشہور کاروباری ٹائکون ہیں FPCCI پاک افغان وسطی ایشیاء تجارت کے کنوینر بھی ہیں۔
وہ سابق قومی اسٹرائیکر ہیں ، جس نے ڈومیسٹک لیگ میں پاک فضائیہ (پی اے ایف) اور افغان ایف سی دونوں کی نمائندگی کی ہے۔ انہوں نے متعدد بار قومی کیمپوں میں بھی شرکت کی لیکن اپنی کاروباری مصروفیات کی وجہ سے ملک کی نمائندگی کے لئے وقت نہیں مل سکا۔
شاہد خان شنواری نے کہا کہ میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میں لیگ کی ملکیت رکھوں گا۔ شاہد خان شنواری نے مزید کہا کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن (PFF) مجھے صرف تکنیکی سہولیات مہیاکر سکتی ہے۔
فاٹا اولمپک ایسوسی ایشن کے سابق صدر ، جو اب خیبر پختونخوا میں ضم ہوگئی ہے ، نے کہا ، “میری اندرون و بیرون ملک اسپانسرز اور کاروباری برادری سے مضبوط رابطے ہیں اور ان کی بدولت میں ایک دن اپنا مقصد حاصل کروں گا۔
فٹ بال ایک بہت بڑا کھیل ہے ، پوری دنیا میں کرکٹ کے برعکس کھیلا جاتا ہے۔ میں نے پی ٹی آئی کی قیادت کو بتایا ہے کہ فٹ بال کے ذریعے پاکستان اپنی معیشت کو بہتر بنا سکتا ہے۔
شاہد خان شنواری نے پچھلے سال پاکستان فٹ بال سپر لیگ (PFF)کا انعقاد کیاتھا لیکن بدقسمتی سے انھیں اشفاق کی سربراہی میں (PFF) کی جانب سے قانونی نوٹس دیا گیا تھا۔
“میں نے فیصل صالح حیات کی سربراہی میں فیفا سے اجازت لی تھی کیونکہ ہمیں غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھی شامل کرنا تھا ، پانچوں ٹیموں کے ایونٹ میں ہر ایک میں چار کھلاڑی شامل تھے۔ لیکن ہمیں اشفاق کی سربراہی میں (PFF) سے ایک خط موصول ہوا جس کے قائم مقام سیکریٹری کرنل فراست نے دستخط کیے اور مجھے قانونی نوٹس بھیجا اور اسی وجہ سے میں اس میں شرکت نہیں کر سکا۔
“میں نے اس لیگ کے لئے بہت محنت کی تھی ، ٹاپ کھلاڑیوں کو منگوایا تھا ۔ ترکی کے کھلاڑی اور پاکستان کے اسٹار فٹ بالر کلیم اللہ کو بھی مدعو کیا تھا۔ میں نے بڑے اسپانسرز حاصل کئے تھے اور حکومت سے خوشگوار تعلقات قائم کررکھے تھے۔
شاہد خان شنواری نے مزید کہا ، “میں نے بہت زیادہ رقم تیاری پر خرچ کی تھی ، ایران ، متحدہ عرب امارات ، تھائی لینڈ اور دیگر عرب ممالک سے بات کی تھی لیکن اجازت نامے نے میری تمام کوششوں کو ناکام بنا دیا۔”
دریں اثنا ، شاہد خان شنواری کو انسداد اسپورٹس اینڈ کلچر ونگ کی مرکزی گورننگ کمیٹی کا سینئر نائب صدر نامزد کیا گیا ہے ، جس کی ایک کاپی اس نمائندے کے پاس دستیاب ہے۔
شاہد خان شنواری اور کمیٹی کے دیگر ممبران (آج) پیر کو اسلام آباد میں حلف لیں گے۔
شاہ زمان عالم کمیٹی کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے۔ 17 رکنی ونگ میں بین الاقوامی بیڈ منٹن کوچ رضی الدین احمد بھی شامل ہیں جو پاکستان کے کھیلوں کے بارے میں بہت کچھ جانتے ہیں۔
شاہد خان شنواری نے کہا ، “ہم اپنی سطح پر پوری کوشش کریں گے کہ کمیٹی کا حصہ ہونے کے ناطے کھیلوں کی ترقی کے لئے مثبت کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا۔ مجھے جو ذاتی طور پر محسوس ہوتا ہے ہم متعلقہ حکام کے ساتھ مشترکہ طور پر کام کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ صوبوں میں کھیلوں کے بین الاقوامی سطح کے انفراسٹرکچر کی خصوصیت فراہم کی جاسکے ، خاص طور پر کے پی اور پنجاب جیسے وفاق یونٹ جہاں پی ٹی آئی اقتدار میں ہے
Load/Hide Comments