میساچیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے انجینئروں نے گریفین استعمال کرتے ہوئے ایک ایسا تجرباتی آلہ ایجاد کرلیا ہے جو وائی فائی سگنلز کی مدد سے بجلی بنائےگا
تفصیلات کے مطابق ’’ٹیرا ہرٹز ریکٹی فائر‘‘ کا نام دیا ہے مربع شکل والے خردبینی گریفین ٹکڑوں پر مشتمل ہے جس کے نیچے بورون نائٹرائیڈ کی پرت بچھائی گئی ہے۔
وائی فائی سگنلز اس آلے میں سے بغیر کسی رکاوٹ کے گزر کر اسمارٹ فون یا اسمارٹ ڈیوائس کے انٹینا تک پہنچتے ہیں۔
یاد رہے کہ اس ٹیراہرٹز ریکٹی فائر میں موجود گریفین کے الیکٹرونز میں اپنی توانائی کا کچھ حصہ منتقل کرجاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ ایک خاص سمت میں ڈائریکٹ کرنٹ (ڈی سی) کے طور پر بہنے لگتے ہیں۔ یہی کرنٹ چارجنگ میں کام آسکتا ہے۔
دوسری جانب ٹیراہرٹز ریکٹی فائر میں گریفین جتنی خالص ہوگی، اس کی کارکردگی بھی اتنی ہی بہتر ہوگی۔
واضح رہے کہ اس آلے کو ایجاد کرنے والے ماہرین نے بتایا کہ اس کا مقصد صرف اور صرف ایک تصور کو عملی طور پر ثابت کرنا ہے اس لیے وائی فائی سگنلز سے کوئی چارجنگ ڈیوائس مارکیٹ میں جلد دستیاب ہونے امید نہ رکھی جائے۔