” وائس آف خیبر “ اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ پاکستان کے وسائل اس کے تمام شہریوں کیلئے عام ہونے چاہئیں۔ پاکستان کے سب بچوں کو یکساں تعلیم دینی چاہئے۔ پاکستان کے ہر شہری کو ارزاں علاج کی سہولت حاصل ہونی چاہئے۔ اس وقت پاکستان پر مخصوص طبقات نے قبضہ کر رکھا ہے، اس کے وسائل مخصوص ٹولوں نے اپنی گرفت میں لے رکھے ہیں۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں نئے نئے برہمن پیدا ہو رہے ہیں، پاکستان حاصل کرنے والے، اس کےلئے جان لڑانے والے، اس کو اپنے پسینے سے توانائی فراہم کرنے والے شودر بنا کر رکھ دیئے گئے ہیں۔ امیروں کے سکول، ہسپتال، بستیاں حتیٰ کے قبرستان بھی الگ ہیں۔ صحت اور تعلیم کو تجارت بنا دیا گیا ہے۔ غریب کے ہونہار بچے امراءکی نالائق اولادوں کے سامنے بے بس ہیں۔
” وائس آف خیبر “ کے بالادست طبقات کو انسان بنانے، انسانیت سکھانے کا مطالبہ کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ ” کاخ امراء“ کویاد دلاتا رہے گا کہ در و دیوار ہلا دینے والوں سے ڈرو، اس وقت سے ڈرو جب خدا کے عذاب سے پہلے عوام کا عذاب تم پر نازل ہو جائے۔
” وائس آف خیبر “….پاکستان کے نظریے پر پختہ یقین رکھتا ہے، اس کے نزدیک اسلام پاکستان کی روح ہے، اس کے بغیر اس کا وجود بے معنی ہے، لیکن روزنامہ ” وائس آف خیبر “ اسلام کی جاہلانہ اور جاگیردارانہ تعبیر پر یقین نہیں رکھتا، اسلام کا اولین تقاضا یہ ہے کہ ہر شہری کے ساتھ یکساں سلوک ہو، اس کے یکساں حقوق ہوں، مملکت کے وسائل پر سب کا یکساں حق تسلیم کیا جائے اور عوام کی عزت نفس کو مجروح کرنے والے، اس پاک سرزمین کے باغی اور غدار قراردئیے جائیں۔
” وائس آف خیبر “ کا سفر جاری ہے اور انشاءاللہ جاری رہے گا۔ کوئی آستین کا سانپ اور کوئی تیر انداز، کوئی زبردست اور کوئی بالادست ، ہمارے ذوق سفر کو ختم نہیں کر سکتا ، ” ہمارے لئے اللہ ہی کافی ہے اور وہ سب سے بہتر مددگار ہے“۔
کفایت الله مومند